(اسلام آباد )سٹیٹ بینک نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے شرح سود 200 بیسس پوائنٹس کم کرکے 13 فیصد کرنے کا اعلان کر دیا۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق سٹیٹ بینک نے شرح سود میں 200 بیس پوائنٹس کی کمی کردی، شرح سود 2 فیصد کمی سے 13 فیصد ہوگی۔رپورٹ کے مطابق مانیٹری پالیسی کا اعلان کمیٹی کے اجلاس کے بعد کیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سٹیٹ بینک نے شرح سود 250 بیسس پوائنٹس کم کی تھی جس کے بعد وہ 15 فیصد پر آگئی تھی۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ زری پالیسی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس نے بنیادی پالیسی ریٹ 250 بیسس پوائنٹس کم کرکے 15 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو 5 نومبر 2024 سے نافذ العمل ہوگا۔
بیان کے مطابق کمیٹی نے نوٹ کیا تھا کہ مہنگائی توقع سے زیادہ تیزی سے نیچے آئی ہے اور اکتوبر میں اپنے درمیانی مدت کے ہدف کی حد کے قریب پہنچ گئی ہے۔
مزید روشنی ڈالی گئی تھی کہ غذائی مہنگائی میں تیزرفتار تنزلی، عالمی سطح پر تیل کی موافق قیمتیں، متوقع گیس ٹیرف اور پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی کو ایڈجسٹ نہیں کی گئیں، جس کے نتیجے میں مہنگائی کم ہوئی۔
مزید کہا گیا تھا کہ زری پالیسی کمیٹی اب یہ توقع کرتی ہے کہ مالی سال 2024 کے لئے اوسط مہنگائی پچھلی پیش گوئی کی حد 11.5 سے 13.5 فیصد سے نمایاں طور پر کم رہے گی۔
مزید بتایا گیا تھا کہ کمیٹی کا یہ تجزیہ بھی تھا کہ یہ منظرنامہ مشرق وسطیٰ کے تنازع میں کشیدگی، غذائی مہنگائی کے دباو¿ کے دوبارہ ابھرنے، سرکاری قیمتوں میں ایڈہاک ردو بدل اور محصولات کی وصولی میں کمی کو پورا کرنے کے لئے ہنگامی ٹیکس اقدامات کے نفاذ جیسے خطرات سے مشروط ہے۔
زیادہ تر ماہرین نے خیال ظاہر کیا تھا کہ مرکزی بینک 200 بیسس پوائنٹس کی کمی کرے گا، شرح سود میں جون کے بعد مسلسل چوتھی کٹوتی ہے، جس کی بنیادی وجہ مہنگائی میں کمی، کم کرنٹ اکاونٹ خسارہ اور زیادہ ترسیلاتِ زر کا ہونا ہے۔
واضح رہے کہ اکتوبر میں سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 7.17 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ ستمبر میں سالانہ بنیادوں پر مہنگائی بڑھنے کی رفتار 6.9 فیصد کے ساتھ 44 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی تھی۔
یاد رہے کہ 10 جون 2024 کو سٹیٹ بینک نے شرح سود میں 4 سال بعد کمی کا اعلان کرتے ہوئے اسے 1.5 فیصد کم کرنے کا اعلان کردیا تھا، جس کے بعد بنیادی شرح سود 22 سے کم ہوکر 20.5 فیصد پر آگئی تھی۔
بعد ازاں 29 جولائی کو کراچی میں گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے مانیٹری پالیسی کے حوالے سے پریس بریفنگ دیتے ہوئے شرح سود 20.5 فیصد سے کم کرکے 19.5 فیصد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس سے بعد 12 ستمبر کو سٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے بنیادی شرح سود میں 200 بیسس پوائنٹس کی کمی کر کے 17.5 فیصد مقرر کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔
Leave a Reply